خبر نامہ اسلامی مرکز — 216
1 - جنوری2012 میں برطانیہ سے 610 صفحات کی ایک کتاب چھپی ہے۔ اس کا نام یہ ہے: Why Peace ۔ اس کو ایک امریکی مصنف ڈاکٹر مارک گٹ مین (Marc Guttman) نے ایڈٹ کیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں صدر اسلامی مرکز کا ایک مقالہ حسب ذیل عنوان سے شامل کیا ہے:
Peace versus Interventionism (p. 454 )
2 - جنوری 2012 کے پہلے ہفتے میں بیڑمہاراشٹریہ میں مراٹھا سیوا سنگ کا سہ روزہ اجلاس ہوا۔ یہاں حلقہ الرسالہ مہاراشٹریہ سے وابستہ ساتھیوں نے مسٹر محمد الطاف انعام دار (الطاف بک ڈپو، بیڑ) کے تعاون سے ایک بک اسٹال لگایا۔ یہاں سے بڑے پیمانے پر برادرانِ وطن نے قرآن کے ہندی، انگریزی اور مراٹھی تراجم حاصل کیے۔ وزٹرس کو مختلف زبانوں میں دعوتی پمفلٹس بطور ہدیہ دئے گئے۔
3 - امریکا اور ترکی کے اسکالرز کا ایک وفد 2 فروری 2012 کو اسلامی مرکز میں آیا۔ اِس موقع پر صدر اسلامی مرکز نے اسلام اور امن عالم کے موضوع پر انگریزی زبان میں ایک تقریر کی۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔وفد کے اراکین کو پرافٹ آف پیس اور قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
4 - سی پی ایس کے آڈی ٹوریم (نظام الدین ویسٹ، نئی دہلی) میں 4 فروری 2012 کو ’دعوہ ایمپائر‘ کے موضوع پر صدر اسلامی مرکز نے سی پی ایس ٹیم کو خصوصی طورپر خطاب کیا۔ یہ خطاب سی پی ایس کے ویب سائٹ (www.cpsglobal.org) پر دیکھا جاسکتاہے۔
5 - لبرٹی انسٹی ٹیوٹ (نئی دہلی) کی طرف سے 14 فروری 2012 کو انڈیا انٹرنیشنل سنٹر (نئی دہلی) میں ایک پینل ڈسکشن تھا۔ اس میں انڈیا اور انڈیا سے باہر کے معروف صحافی اور مصنف شریک تھے۔ اس کا موضوع یہ تھا:
Freedom to Express
اس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس ڈسکشن میں شرکت کی اور انگریزی زبان میں موضوع پر ایک گھنٹہ تقریر کی۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ حاضرین کو پرافٹ آف پیس اور قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
6 - نئی دہلی کے ادارہ انٹر فیتھ کولیشن فار پیس (ICP) اور اسلامک اسٹڈیز اسوسی ایشن (ISA) کی طرف سے 11 فروری 2012 کو انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے کانفرنس ہال میں ایک پروگرام ہوا۔ اِس پروگرام کا موضوع یہ تھا:
Perspectives on Peacemaking: Muslims and Christians in Constructive conversation.
اِس میں دو اسپیکر تھے — صدر اسلامی مرکز اور امریکن پروفیسر لیفبر (Fr. Leo D. Lefebure) ۔ یہاں صدر اسلامی مرکز نے موضوع پر ایک گھنٹہ تقریر کی۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ یہ پروگرام انگریزی زبان میں تھا۔ آخر میں حاضرین کو پرافٹ آف پیس اور قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
7 - بلجیم کی ایمبسی(نئی دہلی) کے دو ڈپلومیٹ نے 21 فروری 2012 کو صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کی:
Antoine Evrard
Minister Councellor, Embassy of the Kingdom of Belgium
Jochen Anthierens
First Secretary, Embassy of the Kingdom of Belgium
انھوں نے ہندستانی مسلمانوں کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔ اُن کا عام تصور یہ تھا کہ ہندستان کے مسلمان یہاں مظلومیت کی زندگی گزاررہے ہیں۔ اُن کے ساتھ یہاں امتیاز (discrimination) برتا جارہا ہے۔ فرقہ وارانہ فساد میںمسلمان مارے جاتے ہیں۔ اُن کو سرکای سروس نہیں دی جاتی، وغیرہ۔ جواب میں بتایا گیا کہ یہ صرف ایک غلط فہمی ہے۔ اِس کا سبب سلیکٹیو رپورٹنگ (selective reporting) ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندستان کے مسلمان ہر اعتبار سے یہاں 57 مسلم ملکوں سے بھی زیادہ بہتر حالت میں ہیں۔ یہ گفتگو انگریزی زبان میں تھی۔
8 - نئی دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے آڈیٹوریم میں 22 فروری 2012 کو ادارہ منہاج القرآن (گجرات) کی طرف سے ایک پروگرام ہوا۔ اِس میں ڈاکٹر طاہر القادری (مقیم کینڈا) نے شرکت کی۔ اِس موقع پر سی پی ایس کے ممبران نے یہاں حاضرین کو دعوتی لٹریچر دیا۔ اِسی طرح ڈاکٹر طاہر القادری کو صدر اسلامی مرکز کی اردو اور انگریزی کتابوں کا ایک منتخب سیٹ دیاگیا۔
9 - اورنگ آباد (بہار) میں 20 فروری 2012 کو نیشنل ہاکر فیڈریشن (NHF) کی طرف سے ایک پروگرام ہوا۔ اِس میں مقامی لوگوں کے علاوہ، انڈیا کے مختلف مقامات سے اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ شریک ہوئے۔ الرسالہ مشن سے وابستہ مسٹر ابوالحکم محمد دانیال اپنے ساتھیوں کے ساتھ اِس پروگرام میں شریک ہوئے۔یہاں لوگوں کو اردو، ہندی، انگریزی میں دعوتی لٹریچر کے علاوہ قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔ اِسی طرح 26-27 فروری 2012 کو مذکورہ ساتھیوں نے پٹنہ ہولی فیملی ہاسپٹل میں جاکر وہاں لوگوں کے ساتھ انٹریکشن کیا اور ان کو مطالعے کے لیے دعوتی لٹریچر دیا۔
10 - جیک ہیون (Jeik Hyun MA) 22 فروری 2012 کو صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کے لیے آئے۔ وہ ہوائی (Hawai) کے ایسٹ ویسٹ سنٹر کے ایشین پیسفک پروگرام (APLP) کے تحت، مختلف مذاہب میں امن کے تصور کے موضوع پر رسرچ کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں انھوں نے اسلام کے نقطہ نظر کو سمجھنے کے لیے صدر اسلامی مرکز کا ایک تفصیلی انٹرویو ریکارڈ کیا۔ یہ انٹرویو انگریزی زبان میں تھا۔
11 - نئی دہلی کے پرگتی میدان میں 25 فروری تا 4 مارچ 2012 کے درمیان ورلڈ بک فئر تھا۔ اِس میں گڈ ورڈ بکس نے اپنے دو اسٹال لگائے۔ اِس موقع پر وزٹرس کو قرآن کا ترجمہ اور دعوتی پمفلٹس بطور ہدیہ دئے گئے۔
12 - پٹنہ (بہار) میں 15-26 مارچ 2012 کے درمیان ایک بک فئر (Book Fair) ہوا۔یہاں پٹنہ کے سنٹر فار پیس کی طرف سے ایک دعوتی اسٹال لگایا گیا۔ یہاں بہار اور جھارکھنڈ ٹیم کے افراد — مسٹر محمد دانیال، ڈاکٹر ظہیر، ڈاکٹر ضاء الدین اور مسٹر انور امام غزالی اور ان کی ٹیم کے ساتھیوں نے اپنا بھر پور تعاون دیا۔ یہاں انٹریکشن کے دوران لوگوں کو القرآن مشن (Al-Quran Mission)سے متعارف کیاگیا اور ان کو بطور ہدیہ دعوتی پمفلٹس دئے گئے۔ اسی طرح 18 مارچ 2012 کو دانا پور (پٹنہ، بہار) میں ایک تقریب نکاح میں سنٹر فار پیس (بہاروجھارکھنڈ) کی طرف سے ایک اسٹال لگایا گیا۔ یہاں لوگوں کو قرآن کے تراجم اور دعوتی پمفلٹس بطور ہدیہ دئے گئے۔
13 - ٹورنٹو (کینڈا) کے سینٹ مائیکل ہاسپٹل (St. Michael’s Hospital) میں 27 فروری 2012 کو سی پی ایس (نئی دہلی) کی طرف سے انگریزی ترجمہ قرآن کے نسخے بھیجے گئے۔ یہ دعوتی میٹریل ہاسپٹل میں زیر علاج افراد اور اسٹاف کے لوگوں کو بطور ہدیہ دیاگیا۔ انھوں نے اس کو بخوشی قبول کیا۔
14 - یکم مارچ 2012 کو صدر اسلامی مرکز نے سی پی ایس کی بنگلور ٹیم کے لیے ایک خصوصی ٹیلی فونک خطاب کیا۔ بعد کو سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ خطاب کا موضوع تھا: داعی کی ذمے داریاں۔
15 - انڈیا اور انڈیا کے باہر سی پی ایس کے تحت بڑے پیمانے پر دعوتی کام ہو رہا ہے۔ ماہ نامہ الرسالہ میں اِس دعوتی کام کی صرف جزئی رپورٹ شائع ہوتی ہے۔مختلف مقامات پر ہمارے ساتھی پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں اور وہاں انٹریکشن کے دوران وہ لوگوں کو دعوتی لٹریچر اور قرآن کا ترجمہ برائے مطالعہ دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں سہارن پور (یوپی) کے حلقہ الرسالہ کے تحت جاری دعوتی سرگرمیوں کی ایک منتخب رپورٹ یہاں درج کی جاتی ہے:
ک درونا چاریہ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں 12 فروری 2012 کو سائنس کامپٹیشن کا ایک پروگرام ہوا۔ اس کی دعوت پر ڈاکٹر محمد اسلم خان نے بطور چیف گیسٹ اس میں شرکت کی اور یہاں طلبا اور اساتذہ کو خطاب کیا۔ اِس موقع پر حاضرین کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
ک سہارن پور کی ٹیم نے 14 فروری 2012 کو کرنال گرلس کالج اور امبالا کالج کا دورہ کیا۔ اِس موقع پر انھوں نے وہاں کے طلبا اوراساتذہ نیز وہاں کے مشہور مقامی اشخاص سے دعوتی ملاقات کی۔ مثلاً مان سنگھ ایڈوکیٹ، وغیرہ۔ اِس موقع پر کرنال گرلس کالج کی پرنسپل ڈاکٹر موہنی کو صدر اسلامی مرکز کی کتابیں دی گئیں۔
ک مولانا سلمان حسینی ندوی نے 2 مارچ 2012 کو سہارن پور کا دورہ کیا۔ یہاں ڈاکٹر محمد اسلم خان نے مولانا سلمان حسینی کی دعوت پر مدرسہ مظاہر العلوم کے باہر سٹی گیٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔ اور ان کو صدر اسلامی مرکز کی کتابیں بطور ہدیہ پیش کیں۔یہاں مظاہرالعلوم کے طلبا اور اساتذہ کو بھی دعوتی لٹریچر دیاگیا۔
ک سوامی امر پال سنگھ کی دعوت پر سہارن پور ٹیم کے ساتھیوں نے 9 مارچ 2012 کو گنگوہ اور ناگوڑ کے مختلف پروگرام میں شرکت کی۔ یہاں انٹرفیتھ کے موضوع پر ایک خصوصی پروگرام ہوا۔ جس میں ہمارے ساتھیوں کے علاوہ مقامی ہندوؤں نے بھی شرکت کی اور سی پی ایس کی انٹرفیتھ ایکٹوٹی کو اپنا تعاون دینے کا وعدہ کیا۔
ک سہارن پور کے قدیم چرچ سینٹ تھامس(St. Thomas) میں 29 مارچ 2012 کو ایک آل انڈیا پروگرام ہوا۔ یہاں جیون جیوتی بال وکاس سنٹر کا افتتاح تھا۔ اس کی دعوت پر ہمارے ساتھیوں نے اس میں شرکت کی۔ یہ ایک بڑا پروگرام تھا۔ اِس پروگرام میں انڈیا کے مختلف مقامات کے چرچ کے نمائندے شریک تھے۔ سہارن پور چرچ کے فادر ڈینئل نے اپنی تقریر میں کہا کہ سی پی ایس کا لٹریچر امن کی اشاعت کے لیے بنیادی فکر ی مواد کی حیثیت رکھتا ہے۔ آپ لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ یہاں حاضرین کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
ک سہارن پور کے پیس ہال میں 25 مارچ 2012 کو ایک دعوہ میٹ تھی۔ اِس میں جناب طارق عبد اللہ رام پوری، گنگوہ گروکل کے سوامی امر پال سنگھ آریہ اور ڈاکٹر انور جمال دیوبندی کے علاوہ، ندوۃ العلما، لکھنؤ اور دار العلوم دیوبند اور مظاہر العلوم کے مختلف علما نے شرکت کی۔ اِس موقع پر حاضرین کو دعوتی لٹریچر دیاگیا۔
16 - میرٹھ (یوپی) کے پی پی ہال (آبو لین، کینٹ) میں 11 مارچ 2012 کو قرآن کے موضوع پر ایک کانفرنس ہوئی۔ اِس موقع پر میرٹھ کے حلقہ الرسالہ کے ساتھیوں مولانا محمد عرفان قاسمی، ڈاکٹر ساجد صدیقی، وغیرہ نے بڑے پیمانے پر قرآن کا اردو، ہندی اور انگریزی ترجمہ اور دعوتی لٹریچر حاضرین کو بطور ہدیہ پیش کیا۔
17 - نئی دہلی کی میڈیا کمپنی (Agnus Dei) کی نمائندہ مز گریما تیواری نے 19 مارچ 2012 کو صدر اسلامی مرکز کا ایک انٹرویو ریکارڈ کیا۔ یہ انٹرویو انگریزی زبان میں تھا۔ اس کا موضوع یہ تھا:
Islam and Spirituality
18 - پنگوئن بکس، انڈیا کی 25 ویں سال گرہ کے موقع پر نئی دہلی کے انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر میں 25 مارچ 2012 کو ایک آل انڈیا پروگرام ہوا۔ یہاں سی پی ایس (نئی دہلی) کی طرف سے حاضرین کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
19 - بنگلہ دیش کے مشہور مصنف اور صحافی مسٹر شہر یار کبیر (Shahriar Kabir) نے 28 مارچ 2012 کو مسلم ملٹنسی کے موضوع پر ایک ویڈیو انٹرویو ریکارڈ کیا۔ یہ پروگرام انگریزی زبان میں تھا۔ مسٹر شہریار کو دعوتی لٹریچر دیاگیا۔
20 - اپریل 2012 کے دوسرے ہفتے میں مولانا محمد ذکوان ندوی نے لکھنؤ کا سفر کیا۔ وہ اپنے ساتھ دعوتی لٹریچر خرید کر لے گئے تھے۔ انھوں نے لوگوں کو دعوتی لٹریچر دیا، خاص طورپر علما کو ’’کتاب معرفت‘‘ بطور ہدیہ پیش کی۔
21 - صدر اسلامی مرکز کے مضامین اردو اخبارات میں شائع ہورہے ہیں۔ اِس سلسلے میں 10 اپریل 2012 کو روزنامہ راشٹریہ سہارا میں ایک مفصل مضمون ’’حاکمانہ ماڈل، دعوتی ماڈل‘‘ شائع ہوا۔ اِسی طرح صدر اسلامی مرکز اور سی پی ایس (نئی دہلی) کے ممبران کے مضامین انگریزی اخبارات ٹائمس آف انڈیا، وغیرہ میں برابر شائع ہو رہے ہیں۔ یہ مضامین سی پی ایس کے ویب سائٹ (www.cpsglobal.org) پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
22 - استنبول(ترکی) کے ادارہ سلام ورلڈ (Salam World) کی ٹیم نے 11 اپریل 2012 کو صدر اسلامی مرکز کا ایک انٹرویو ریکارڈ کیا۔ یہ انٹرویو اسلام اور امنِ عالم کے موضوع پر تھا۔ یہ انٹرویو انگریزی زبان میںتھا۔
23 - ڈی او ایس سوسائٹی (Delhi Optholmological Society) کی طرف سے نئی دہلی کے ہوٹل سمراٹ اشوک (چنکیا پوری) میں 6-8 اپریل 2012 کو ایک آل انڈیا کانفرنس ہوئی۔ اِس موقع پر سی پی ایس (نئی دہلی) کی طرف سے کانفرنس میں ایک ہزار سے زیادہ ڈاکٹروں کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔
24 - ترکی ٹی وی کے نمائندہ مسٹر عثمان انالن کی ٹیم نے 18 اپریل 2012 کو صدر اسلامی مرکز کا ایک ویڈیوانٹرویو ریکارڈ کیا۔ اس انٹرویو کا موضوع یہ تھا — اسلام اور عصر حاضر۔ یہ انٹرویو انگریزی زبان میں تھا۔ سوالات کے دوران موضوع کی وضاحت کی گئی۔ یہ انٹرویو ترکی میں نشر کیا جائے گا۔
25 - لندن (Earl Court) میں 16-18 اپریل 2012 کو لندن بک فئر ہوا۔ اِس موقع پر تحریک ترسیل قرآن (نیویارک) اور گڈورڈ بکس (نئی دہلی) کے تعاون سے وزٹرس کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیا گیا۔
26 - قرآن کے انگریزی ترجمہ اور دعوتی لٹریچر کے متعلق قارئین کے چند تاثرات ملاحظہ ہوں:
ک Dawah work and the Al-Risala Mission have successfully been started here in Kolkata. Copies of the Quran and other dawah literature were distributed at the International Book Fair in Kolkata. The distribution of literature was also done in Ghazipur, (U.P) and Vaishali (Bihar). People, particularly the non-Muslims showed great interest. Our members here are also doing this work on a one-to-one basis. We hope, it will yield results, Insha Allah. A friend, Md. Aslam Ansari, who is an employee at the Indian Railways, gave a copy of the Quran and some Hindi literature to one of his senior colleagues, Mr. Baldeo Singh Randhar, Chief Office Superintendent (Mechanical Diesel). He is very popular in the office for his jovial and humorous attitude. But after going through the literature he has become extremely serious, to the surprise of his colleagues. They even asked our friend as to what he had given him that had brought about such tremendous change in a person like him. (Mohammed Abdullah, Kolkata Team)
ک I am over 90. I hail from Kashmir and am settled in Gurgaon. The thought of taking the liberty of writing to you came to my mind immediately after I came across your booklet Peace in Kashmir, which I read on your website. I could not help rating it as the first realistic version of the Kashmir dispute. It is indeed thought-provoking. (Muhammad Amin Chishti, Gurgaon, Haryana)
ک I would like to express my sincere gratitude to Maulana Wahiduddin Khan, for delivering the keynote address and participating in the discussion held at the Liberty Institute on the topic, Freedom to Express. His clear thinking, I am sure, cleared a lot of misconceptions which some people may have had about Islam. Almost everyone I spoke to at the end acknowledged that they were most impressed by Maulana’s sincerity and knowledge. (Barun Mitra, Liberty Institute, New Delhi)
ک I am a Chaplain in a prison in the United States. The Center for Peace and Spirituality in Bensalem, Philadelphia, has sent us a box of paperback translations of the Quran by Maulana Wahiduddin Khan, and a box of study booklets by Maulana W. Khan. Thank you very much for these generous and helpful donations. The inmates in this facility will benefit greatly by your contribution. (Richard Tinker, Chaplain, Oklahoma, USA)
ک Brother, there is a great need for copies of the Quran in Ghana. Many of these requests come from non-Muslims or new Muslims. We have sent this list to individuals and organizations that have helped Voice of Islam provide such a service to those in need in Ghana. We wish to thank you for your efforts and support in our humble efforts and encourage you to continue your support in the future. (Mohammad Thompson, Voice of Islam Trust, Auckland, New Zealand)
27 - نظام الدین ویسٹ مارکیٹ (نئی دہلی) کے کمیونٹی سنٹر میں 24 اپریل 2012 کو مسٹر وجے ستپال ( 52 سال) کے انتقال پر ایک تعزیتی پروگرام (اٹھالا) ہوا ۔ اِس موقع پر حاضرین کو دعوتی لٹریچر دیا گیا۔
28 - یوجی سی (UGC) اور سروجنی نائڈو سنٹر فار ومنس اسٹڈیز (SNCWS) کے تعاون سے 24 اپریل 2012 کو جامعہ ملیہ اسلامیہ (نئی دہلی) میں ایک پروگرام ہوا۔ اس کا موضوع یہ تھا:
Capacity Building Workshop of Women Managers in Higher Education.
اس میں خصوصاً اعلیٰ تعلیم یافتہ ہندو اور کرسچن خواتین نے شرکت کی۔ اِس پروگرام کا آغاز سی پی ایس (نئی دہلی) کی ممبرمز عائشہ نے قرآن کی تلاوت سے کیا۔ اس کے بعد مز سعدیہ خان نے ان آیات کا انگریزی ترجمہ پڑھا۔ قرآن کے ترجمہ اور تلاوت کو سن کر نان مسلم شرکا نے اپنے گہرے تاثرات کا اظہار کیا۔مثلاً سروجنی نائڈو سنٹر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر مز بلبل دھر نے کہا کہ قرآن کو سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ اِسی طرح پروفیسر منی ایس تھامس (PIO) نے کہا:
The recitation of the Quran was mind boggling. It stirred our souls.
اِس موقع پر حاضرین کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔ہمارے ساتھی اِس تجربے سے فائدہ اٹھائیں اور حسب موقع وہ قرآن کے منتخب حصے کی تلاوت اور ترجمہ سنانے کے بعد لوگوں کو قرآن کا ترجمہ دیں۔
29 - کشمیر کے مختلف مقامات پر ہمارے ساتھی بڑے پیمانے پر وہاں کے نان مسلم ٹورسٹس (tourists) اور مقامی لوگوں کے درمیان دعوت کا کام کررہے ہیں۔ اِس سلسلے میں یہ لوگ وہاں کی انڈین آرمی اور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران تک دعوتی پیغام پہنچا رہے ہیں۔ یہ لوگ کشمیر کے مختلف سیاحتی مقامات مثلاً پارک، وغیرہ میں جاکر انٹر یکشن کے دوران لوگوں کو قرآن کا ترجمہ اور دعوتی لٹریچر برائے مطالعہ دیتے ہیں۔مثلاًکشمیر یونی ورسٹی میں اردو پمفلٹ ’’شاہ ہمدان مشن‘‘ کی ایک ہزار کاپیاں طلبا اور اساتذہ کو دی گئیں۔ اِسی طرح جنرل حسنین کو ’’صبح کشمیر‘‘ کا خصوصی شمارہ دیاگیا۔ اس کو انھوں نے خوشی کے ساتھ لیا اور اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا۔
30 - مسٹر ہارون شیخ(ممبئی) کے تعاون سے گھانا(مغربی افریقہ) میں ایک دعوتی ٹیم تیار ہوگئی ہے۔ یہ لوگ افریقہ میں بڑے پیمانے پر قرآن کا انگریزی ترجمہ پہنچارہے ہیں۔دعوتی مقصد کے لیے رابطہ قائم کریں:
Mr. Siraj, Tel. +23326566740
Mr. Teslim Braimah, Tel. +233243720702
31 - مسٹر خرم قریشی کے تعاون سے انڈیا اور انڈیا سے باہر کے ملکوں میں الرسالہ کے لوگ منظم ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ اپنے اپنے مقام پر ہفتہ وار یا ماہانہ میٹنگ کرتے ہیں اور اپنے علاقے میں دعوت کے کام کو منظم کرتے ہیں۔
32 - برمنگھم (برطانیہ) میں مسٹر شمشاد محمد خان کے تعاون سے اُن کے ادارہ آئی پی سی آئی (IPCI) کے تحت اسلامک ایگزبیشن کا ایک مستقل پروگرام جاری ہے۔ یہ ایگزبیشن موبائل اور پرماننٹ دونوں طریقے پر ہورہی ہے۔ اس کے تحت برطانیہ میں بڑے پیمانے پر وہاں کے مختلف طبقوں میں اسلام کے تعارف کا پروگرام کیا جاتاہے۔ ادارے کی طرف سے زائرین کو صدر اسلامی مرکز کا انگریزی ترجمہ قرآن بطور ہدیہ پیش کیا جاتا ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو:
www.islamic-exhibition.org
33 - امریکا کے لیے صدر اسلامی مرکز کے ٹیلی فونی خطاب کا سلسلہ جاری ہے۔ موضوعات مع تاریخ درج ہیں:
Feb 19 Islam Ki Surbulandi (Ascendency of Islam)
March 16 Philosophy, Religion and Science
April 1 Importance of Sincerity
April 15 The Concept of Tawassum in Islam
34 - ایک خط: 11 مارچ 2012 کو آپ کا ویکلی لکچر بذریعہ انٹرنٹ سن کر فارغ ہوا تو میں بیٹھاہوا سوچ میں گم تھا اور اللہ سے سچی ہدایت کی دعائیں کررہا تھا۔ اچانک دعا جیسی کیفیت ہونے لگی،چناں چہ میں نے بہت سی دعائیں کیں۔ اُس وقت ایک عجیب دعا میرے ذہن میں آئی۔میں نے اپنی پوری زندگی میں اس قسم کی دعا کبھی نہیں کی تھی، اور نہ ایسا کبھی سوچا تھا۔ میں اللہ سے اس کی معرفت کے لئے دعا کررہا تھا کہ میں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے خدا، میں ایک کمزور انسان ہوں، میری کچھ بھی حیثیت نہیں ہے۔ میں ایک عاجز انسان ہوں جو کسی بھی چیز کے قابل نہیں۔ لیکن اس کے باوجود یہ ایک حقیقت ہے کہ میری ماں میری اس حیثیت کے باوجود ایسا نہیں کرے گی کہ وہ مجھے اکیلا چھوڑدے، وہ مجھے پریشان حال دیکھے پھر بھی وہ انجان بنی رہے۔ میری ماں مجھ کو اپنے سینے سے لگا لے گی۔ یہ ایک ماں کا حال ہے۔ پھر میں نے خدا سے کہا کہ بے شک، میں تیری معرفت کے لائق انسان نہیں، میرے پاس وہ اہلیت نہیں جو تیری معرفت کے لائق ہو۔ لیکن ایک ماں کا یہ حال ہوتا ہے تو، جوستر ماں سے زیادہ محبت کرتا ہے،کیا تو مجھے اپنی معرفت سے نہیں نوازے گا۔ کیا تو مجھے صرف اس لئے اپنی معرفت سے محروم رکھے گا کہ میں اس لائق نہیں۔ میرا دل یہ کہہ رہا تھا کہ ایسا نہیںہوسکتا۔ ایسا نہیں ہوسکتا۔ ایسا نہیں ہوسکتا۔ یہ سوچ سوچ کر میں رورہا تھا اور اللہ کی معرفت کے لئے دعا کررہا تھا۔ یہ سلسلہ تقریبا دس منٹ تک جاری رہا۔ اس وقت میں نے اللہ سے اور بھی دعائیں مانگی۔ ایک دعا یہ تھی کہ اے اللہ، الرسالہ مشن خالص تیری دریافت پر کھڑا ہواہے۔ کیا تو اس کی حفاظت نہیں کرے گا۔ پھر میں نے کہا کہ اے اللہ، سب کچھ تیرے ہاتھ میں ہے۔ اگر تو انھیں سمجھ دے تو لوگ سمجھ جائیں گے۔ اے اللہ، تو ان سب لوگوں کو ہدایت عطا فرما دے جو آج تیرے مشن کے مخالف بنے ہوئے ہیں۔ (مولاناعبد الباسط عمری، قطر)
واپس اوپر جائیں