خبرنامہ اسلامی مرکز— 192
1 - سائی انٹرنیشنل سنٹر (لودھی روڈ، نئی دہلی) میں 15 اکتوبر 2008 کو ایک پروگرام ہوا۔ یہ پروگرام انڈیا کے مختلف کیندریہ ودّیالیہ کے پرنسپل حضرات کے لیے تھا۔ اِس کا عنوان یہ تھا:
Basic Human Values in Islam.
اس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس میں شرکت کی اور مذکورہ عنوان پر ایک تقریر کی۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ اِس موقع پر سی پی ایس کی ٹیم کے افراد بھی وہاں موجود تھے۔ انھوں نے حاضرین کو مطالعے کے لیے دعوتی لٹریچر دیا۔
2 - نیشنل بک ٹرسٹ، انڈیا کی جانب سے گڑ گاؤں ہریانہ میں 11-19 اکتوبر 2008 کو ایک بک فیئر لگایا گیا۔ یہ بک فیئرگڑگاؤں کے فائیو اسٹار ہوٹل کراؤن پلازہ (The Crown Plaza) کے لان میں لگایا گیا تھا۔ اِس بک فیئر میں گڈورڈ بکس (نئی دہلی) نے بھی حصہ لیا۔ یہ بک فیئر دعوتی اعتبار سے بہت کامیاب رہا۔ بڑی تعداد میں غیر مسلموں سے اسلام کے موضوع پر تبادلۂ خیال کیاگیا۔ اور انٹریکش کے درمیان ان کو دعوتی لٹریچر دیاگیا۔(شاہ عمران حسن)
3 - رام لیلا گراؤنڈ (دہلی) کے وسیع میدان میں 17-19 اکتوبر 2008 کو اسلام اور دہشت گردی کے موضوع پر ایک سہ روزہ کا نفرنس ہوئی۔ یہ کانفرنس جمعیت اہلِ حدیث کی طرف سے کی گئی تھی۔ اِس موقع پر رام لیلا گراؤنڈمیں صدر اسلامی مرکز کی مطبوعات اور سی ڈیز پر مشتمل ایک بک اسٹال لگایا گیا۔ لوگوں نے بڑے پیمانے پر وہاں سے اسلامی لٹریچر حاصل کیا۔ سی پی ایس کے ممبران نے کانفرنس کے دوران اردو انگریزی زبان میں دعوتی لٹریچر (پمفلٹس، بروشر) مفت تقسیم کیے۔ لوگوں نے اس کو بہت شوق سے لیا۔ لوگوں کی دل چسپی کا حال یہ تھا کہ پہلے ہی مرحلے میں پمفلٹس کا ایک بڑا کارٹن ختم ہوگیا۔ لوگ اسٹال پر آکر مزید پمفلٹس حاصل کررہے تھے۔
4 - تل ابیب (Tel Aviv) میں قیامِ امن کے لیے ایک ادارہ قائم ہے۔اِس ادارے کا نام پیریز سنٹر فارپیس(Peres Centre for Peace) ہے۔ اُس کے بانی مسٹر شمعون پیریز ہیں۔ اِس ادارے کے تحت، تل ابیب میں ایک انٹرنیشنل پیس کانفرنس ہوئی۔ اِس میں تقریباً 50ملکوں کے ممتاز افراد شریک ہوئے۔ یہ کانفرنس 27-29 اکتوبر2008 کو ہوئی۔ اِس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس میں شرکت کی۔ اُن کے ساتھ سی پی ایس انٹرنیشنل کی ٹیم کے مزید 6افراد تل ابیب گئے۔ انھوں نے حاضرین کو مطالعے کے لیے دعوتی لٹریچر، خاص طور پر، قرآن کا نیا انگریزی ترجمہ بڑے پیمانے پر دیا۔ صدر اسلامی مرکز نے اِس کانفرنس میں ’’امن اور اسلام‘‘ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اِس کے علاوہ انھو ںنے ڈسکشن میںبھی شرکت کی۔ کانفرنس کے بعد انھوںنے مسجد ِ اقصی اور بیت المقدس کا سفر کیا۔ اِس سفر کی تفصیلی روداد ان شاء اللہ سفر نامے کے تحت الرسالہ میںشائع کردی جائے گی۔
5 - پی ٹی آئی (نئی دہلی) کے نمائندہ سبھاش کمار یادو نے 23 اکتوبر 2008 کو ٹیلی فون پر صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ انٹرویو کا موضوع یہ تھا کہ disarmament کیسے ہو۔ بتایا گیا کہ اس معاملے میں اسلامی نقطۂ نظر یہ ہے کہ اسٹیٹ کے سوا کسی اور ایجنسی کو ہتھیار اٹھانے کا حق نہیں۔
6 - ایک خط: ’’میں الرسالہ کامطالعہ1988 سے کررہا ہوں۔الرسالہ کے مطالعہ سے مجھے بہت فائدہ ہوا ۔ میرے علم میں اضافہ ہوا۔ الرسالہ کا مطالعہ میرے لیے روحانی غذا بن گیا۔ میںالرسالہ خود بھی پڑھتا ہوں اور دوسروں کو بھی پڑھنے کے لیے دیتا ہوں۔ میں نے محکمہ تعلیم میں بطور مدرس گورنمنٹ سروس کی ہے۔ پانچ سال پہلے سروس سے سبک دوش ہوچکا ہوں۔ جب میں ہائی اسکول میں تھا ، اسکول کا تمام اسٹاف، مسلم غیر مسلم ،بڑے شوق سے الرسالہ کا مطالعہ کرتا تھا۔ میں نے چاہا کہ الرسالہ خاص وعام تک پہنچاؤں۔ گزشتہ سال اسلامی مرکزمیں ایک سال کا زرِ تعاون ارسال کرکے بیس افراد کے نام میں نے الرسالہ جاری کرایا ہے جس کا مثبت نتیجہ برآمد ہوا۔ اِس سال اِن بیس افراد نے خود ہی زرِ تعاون اسلامی مرکز میں ارسال کرکے الرسالہ جاری کرایا ۔ اِس سال میں نے بیس گورنمنٹ ادارے جن میں کالج، ہائر سکنڈری اسکول اور ہائی اسکول، مختلف اضلاع سے منتخب کیے۔ ایک سال کا زرِ تعاون اسلامی مرکز میں ارسال کرکے اِن اداروں میںالر سالہ جاری کرایا۔ میں الرسالہ سے تقریباً بیس سال سے جڑا ہوں۔ آپ سے حوصلہ افزائی چاہتا ہوں۔ ان شاء اللہ آئندہ بھی دین کا کام کرتا رہوں گا۔ اللہ آپ کی عمر طویل کرے‘‘ (حاجی عبد القیوم، جموں وکشمیر، 22 اکتوبر 2008)۔
7. I was very impressed with your monthly Al-Risala. Your knowledge helped me very much in understanding various facts of life. I want to read your literature more and more. I like to read only those books which contain both Islamic and scientific knowledge. I have found all the things which I like to read in your book. (Tariq Ahmad, Kashmir)
8. I am delighted and overwhelmed to find Al Risala on line, as I am living outside India. After a long time I got the opportunity to read wonderful “Tazkeer” in a very lucid manner, in a straight forward language which goes direct to the heart, of course, without bypassing the brain. The best thing is the statements are supported by Quran and Hadeeth, which gives the feeling of authenticity on the topic. May Allah grant Maulana great reward for such a noble deed. (Dr. Saif, KSA)
8. Now since almost all of written material by Maulana Wahiduddin Khan is online. For example, Al Risala, books & booklets (Urdu, English and Arabic), Audio lectures and Tazkirul Quran, What you have to do is give your
friends and relatives the website address www.alrisala.org . If anyone doesn't have internet facility at home he can go to a library and read the material. What you and your friends can do is, print out some of the articles from website and gather in a mosque or any other place and read them out and discuss. Also one of you can download Maulana’s lectures and download it on an audio CD and gather at one place to listen and discuss. You can continue doing this for months and years. There is enough material on the Web. Also you can download and print the new Al-Risala monthly (Urdu) or the new Spiritual Message monthly magazine in English every month and study and discuss. (Khaja Kaleemuddin, Al Risala Forum International, USA)
10 - نیشنل بک ٹرسٹ، انڈیا کی جانب سے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں 32 واں نیشنل بک فیئر 8-16 نومبر 2008 منعقد کیا گیا۔ اِس میں گڈورڈ بکس (نئی دہلی۹ نے بھی حصہ لیا۔ لوگوں نے یہاں سے صدر اسلامی مرکز کی کتابیں بڑی تعداد میں حاصل کیں۔ یہ بک فیئر بہت کامیاب رہا۔ کافی لوگوں سے انٹرایکشن کرنے کا موقع ملا۔ اِس طرح بہت سارے لوگوں کی غلط فہمیاں دور ہوئیں۔ لوگوں کو مفت میں ادارے کی طرف سے کتابیں دی گئیں۔ نیزنیشنل بک ٹرسٹ انڈیا کے ڈپٹی ڈائرکٹر مسٹر وجے پال کو صدر اسلامی مرکز کا ہندی ترجمہ قرآن ’’پوتر قرآن‘‘ تحفتاً دیاگیا۔ انھوں نے اس کو خوشی کے ساتھ لیا۔ (شاہ عمران حسن)
11 - مشہور انگریزی اخبار لیمان (Le Monde Diplomatique) کی نمائندہ ونڈے (Wendy Kristianasen) مقیم لندن 12 نومبر 2008کو صدر اسلامی مرکز کے دفتر میں آئیں۔ انھوںنے صدر اسلامی مرکز کا تفصیلی انٹرویو لیا۔ انٹرویو کا موضوع تھا— ہندستانی مسلمان۔ اِس گفتگو کے تحت ان کو ہندستانی مسلمانوں کے بارے میں تفصیلی معلومات دی گئیں۔ آخر میںان کو مندرجہ ذیل کتاب برائے مطالعہ دی گئی:
Indian Muslims: A Positivie Outlook
12 - ای ٹی وی (نئی دہلی) کی ٹیم نے 12 نومبر 2008 کو صدر اسلامی مرکز کا ویڈیو انٹرویو ریکارڈ کیا۔ اِس انٹرویو کا موضوع حج کا پیغام تھا۔ اِس سلسلے میں قرآن (البقرۃ: 197 ) کی روشنی میں حج کے اجتماعی فوائد بتائے گئے۔
13 - دور درشن (اُردو) کی ٹیم نے 28 نومبر 2008 کو صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو ریکارڈ کیا۔ اِس کا موضوع بمبئی پر دہشت گردوں کا حملہ ( 26 نومبر2008) تھا۔ اِس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے یہ بتایا گیا کہ جو لوگ اِس قسم کا تشدد کرتے ہیں، وہ امن کی طاقت سے بے خبر ہیں۔ تشدد کے ذریعے کبھی کوئی مثبت نتیجہ نہیںنکلتا۔ ایک سوال یہ تھا کہ ہندستان کے مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہوتا ہے۔ جواب میں کہاگیا کہ ظلم کا نظریہ بالکل غلط ہے۔ ہندستان میں مسلمانوں کو ہر قسم کے مواقع حاصل ہیں۔ پُرامن طورپر وہ وہاں ہر قسم کی ترقی کرسکتے ہیں۔
واپس اوپر جائیں