خبر نامہ اسلامی مرکز— 245
1۔ بڑی خوشی کی بات ہے کہ سی پی ایس مشن کے تحت تامل اور ملیالم زبان میں قرآن کا ترجمہ شائع ہوچکا ہے۔ اور حال ہی میں صدر اسلامی مرکز نے ان دونوں تراجم قرآن کا اجراء کیا ہے۔ یہ دونوں ترجمے بالترتیب تامل ناڈو اور کیرالہ ٹیم نے تیار کیے ہیں۔ ان کو بالترتیب ان سینٹروں، تامل ناڈو(09790853944)، کیرالا (08129538666)کے علاوہ گڈورڈ بکس دہلی سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔
2۔ خواتین دعاۃ: الرسالہ مشن کی توسیع اور ترقی میں بہت بڑا ہاتھ خواتین کا ہے۔ حال کے دنوں میں خواتین نے جو دعوتی کام کیا۔ ان میں سے چند کا یہاں ذکر کیا جاتا ہے:
18 جون 2016 کو دہلی سی پی ایس ٹیم کی مز نغمہ صدیقی اور مسٹرفراز خان نے’ریلیجس کواگسسٹینس اینڈ رسپکٹ فار ڈائورسٹی‘ (Religious Coexistence and Respect for Diversity)کے عنوان پر ایک بین مذاہب کانفرنس میں شرکت کی۔ اس پروگرام کا انعقاد لوٹس ٹمپل (نئی دہلی) میں کیا گیا تھا۔ جن اہم شخصیات نے اس پروگرام میں شرکت کی، ان میں سے کچھ یہ ہیں پدم شری ڈاکٹر جے ایس راجپوت( سابق ڈائرکٹر این سی ای آر ٹی )، ڈاکٹر مارکنڈے رائے (اقوام متحدہ)، پروفیسر ہیما راگھون، پروفیسر طاہر محمود سابق چیئر مین نیشنل مائنارٹی کمیشن، وغیرہ ۔ سی پی ایس ٹیم کی جانب سے آخر میں انگریزی ترجمہ قرآن، ایج آف پیس، قرآنک وزڈم شرکاء کے درمیان تقسیم کیے گیے۔
سی پی ایس پاکستان کی ممبر مس شبینہ ادیب تذکیر القرآن پر مبنی ہفتہ واری قرآن کلاس چلارہی ہیں۔ اب تک انھوں نے قرآن کی ساتویں سورہ ترجمہ کے ساتھ مکمل کرلیا ہے۔ حال میں ہوئے کلاس میں انھوں نے تذکیر القرآن سے خاص پوائنٹ بتائے۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ دلیل خدا کی نمائندہ ہے۔ دلیل کے آگے نہ جھکنا تکبر ہے اور تکبر خدا کے نزدیک سب سے بڑا شرک ہے، وغیرہ۔
مس سیما جلال یو اے ای ، بطور خاص دبئی میں سرگرمی سے دعوتی کام کررہی ہیں۔ ان کی نگرانی میں وہاں کے ہوٹلوں اور سیاحتی مراکز میں صدر اسلامی مرکز کا انگریزی ترجمہ قرآن بڑے پیمانے پر سیاحوں کے درمیان تقسیم کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ صدر اسلامی مرکز کا انگریزی ترجمہ قرآن دبئی اوقاف سےمنظور شدہ (approved)ہے۔
19 جولائی 2016 کو آل انڈیا ماڑواری مہیلا سمیتی کی جانب سے ویزن 2016 کے نام سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس کے افتتاحی پروگرام میں کولکاتا سی پی ایس ٹیم کی مس شبینہ علی نے شرکت کی اور تمام حاضرین کو انگریزی ترجمہ قرآن اور پیس لٹریچر دیا۔ جن لوگوں کو یہ اسپریچول گفٹ دیا، ان میں قابل ذکر نام یہ ہیں۔ انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گانگولی کی اہلیہ مس ڈونا گانگولی ، مسٹر بشمبھر نیوار (ڈائرکٹر تازہ ٹی وی)، اور مس آشا مہیشوری، آنریری سکریٹری مہیلا سمیتی، وغیرہ۔ ان تمام لوگوں نے اس مشن کو سراہا اور بہت ہی خوشی کے ساتھ دعوتی تحفہ قبول کیا۔
خواجہ کلیم الدین صاحب (امریکا) کی اطلاع کے مطابق، اریلا اسٹراس ،ٹیکساس میں رہائش پذیر ایک خاتون ہیں۔ وہ اپنے علاقے میں قرآن تقسیم کرتی ہیں۔ وہ لکھتی ہیں:
Here we are setting up our table for guests to look at the Quran during Ramadan. We open up our home for our neighbors to come over and get a copy of the Quran to learn about Islam. Due to my being home bound for health reasons this is my contribution to help others learn. (Ariella S, Texas, USA)
30 جولائی 2016 کو مسلمانوں کے ایک قدیم ادارہ انجمن حمایت اسلام چنئی کی 125 سالہ تقریبات کی مناسبت سے ایک اجلاس بعنوان ’مشترکہ سماج میں مسلمان کا کردار‘ منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام میں ڈاکٹر فریدہ خانم چیر پرسن سی پی ایس انٹرنیشل اور ڈاکٹر نجمہ صدیقی، سینیر ممبر سی پی ایس دہلی نے شرکت کی۔ ڈاکٹر فریدہ خانم نے انگلش میں بعنوان ’رول آف مسلمس اِن اے ڈائیورس سوسائٹی‘ایک تقریر کی۔ اور ڈاکٹرنجمہ صدیقی نے ’دی روڈ میپ فار ایکسیلنس اِن ایجوکیشن ٹوڈے‘ کے عنوان سے اپنا خطاب کیا۔ دوسرے مقررین میں مولانا محمود مدنی صاحب (جنرل سکریٹری ، جمعیة علمائے ہند) اور پروفیسر خواجہ شاہد، نئی دہلی بھی تھے۔ سی پی ایس تامل ناڈو کی ٹیم نے اس پروگرام میں اپنا ایک اسٹال لگایا، جس کے ذریعہ آنے والے لوگوں کے درمیان دعوتی لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ اس کے علاوہ ان دونوں نے سی پی ایس تامل ناڈو کے تحت مختلف پروگراموں میں حصہ لیا۔
2جولائی 2016کو ہوٹل دی رائل پلازا، نئی دہلی میں ترکی کی این جی او، انڈیا لاگ فاؤنڈیشن نے سرودھرم سمواد کے اشتراک سے ایک انٹرفیتھ افطار پارٹی کا انعقاد کیا ۔ اس پروگرام میں صدر اسلامی مرکز کا پیغام لوگوں کو پڑھ کر سنایا گیا۔ سی پی ایس ممبر ماریہ خان نے ’’تشدد کے خاتمہ میں مذہب کے رول‘‘کےعنوان پر ایک خطاب کیا۔ آخر میں شرکاء کے درمیان دعوہ لٹریچر تقسیم کیا گیا۔
6 جولائی 2016 کو تبت ہاؤس میں دلائی لاما کی 81 ویں یوم ولادت کے موقع پر ایک بین مذاہب دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر سی پی ایس ممبر ماریہ خان بھی شریک ہوئیں اور اس میں انھوں نے شرکاء سے خطاب کیا۔ اس خطاب کو شرکاء نے کافی پسند کیا۔ آخر میں لوگوں کے درمیان دعوہ لٹریچر تقسیم کیا گیا جسے شرکاء نے نہایت خوشی سے قبول کیا۔
3۔ دبئی میں مصر کے ایک ٹیکسی ڈرائیور ہیں۔ وہ سی پی ایس دبئی سے قرآن لے جاتے ہیں اور اپنے کسٹمر میں اس کو تقسیم کرتے ہیں۔ رمضان کے مہینے میں وہ بہت زیادہ سرگرم ہوگئے اور عام دنوں سے زیادہ قرآن رمضان میں تقسیم کیا۔ ان کا طریقہ یہ ہے کہ وہ گفتگو کے دوران اپنے کسٹمر کو اسلام کا تعارف کراتے ہیں اور پھر ان کو قرآن پیش کرتے ہیں۔
4۔ دبئی میں واقع فائیو اسٹار ہوٹل جُمَیرا نے صدر اسلامی مرکز کے انگلش ترجمہ قرآن کی 130 کاپیاں حاصل کیں تاکہ وہ انھیں اپنے ہوٹل کے کمروں میں آنے والے کسٹمرس کے لیے رکھ سکیں۔
5۔ گیا سے ملنے والی خبر کے مطابق، گیامیں جناب عظیم الدین ضیفی اور مختار احمد اور مجاہد حسین وغیرہ برادران وطن اور آنے والے سیاحوں کے درمیان دعوتی کام کررہے ہیں۔ یہ مختلف مقامات پر جاکر ان کو ترجمہ قرآن اور دعوتی لٹریچر دیتے ہیں۔ جسے تمام لوگ خوشی سے قبول کرتے ہیں۔
6۔ چنئی کے لوئلا کالج میں انٹرنیشنل برادر ہڈ پر ایک پروگرام کیا گیا۔ یہ پروگرام 3جون 2016کو ہوا تھا۔اس میں چنئی ٹیم کی طرف سے مولانا اقبال احمد عمری اور مولانا اسرارالحسن عمری نے شرکت کی اور شرکاء پروگرام کے درمیان انگریزی ترجمہ قرآن اور پیس لٹریچر تقسیم کیا۔
7۔ پاکستان میں الرسالہ مشن کا کام اب منظم انداز میں ہونے لگا ہے۔ اسی کے تحت 25 جون 2016 کو صدر اسلامی مرکز نے پاکستان میں موجود سی پی ایس کے ممبران سے آن لائن خطاب کیا۔ اس خطاب کا عنوان تھا ’پرسنالٹی ڈیولپمنٹ‘۔ پاکستان میں موجود الرسالہ مشن سے وابستہ افراد نے اس خطاب کو سنا اور پسند کیا۔
8۔ 26 جون 2016 کو روزنامہ دینک جاگرن (ہندی) اور روزنامہ انقلاب (اردو) کے اشتراک سے پیس ہال (سی پی ایس، سہارن پور) میں ایک افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ اس میں کیبنٹ منسٹر (یوپی حکومت) جناب سنجے گرگ، سابق وزراء، ایڈیشنل کمشنر، اے ڈی ایم ای، اے ڈی ایم ایف، شہر قاضی مسٹر ندیم، مولانا شاہد مظاہری صاحب (مظاہر العلوم) اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ سماجی لیڈران نے بھی شرکت کی۔مغرب کی نماز کے بعد الرسالہ کا انگریزی ایڈیشن ’اسپرٹ آف اسلام‘ ، ریلٹی آف لائف، آخری سفر اور پیغمبراسلام صلى اللہ علیہ وسلم کی سیرت (ہندی) شرکاء کے درمیان اسپریچول گفٹ کے طور پر تقسیم کی گئیں۔
9۔ یکم جولائی تا 10 جولائی 2016 کو مرکزی حکومت کے شعبہ نیویلی لیجینیٹ کارپوریشن لمیٹیڈ (the Neyveli lignite corporation Ltd)کے تحت انیسویں کتاب میلے کا انعقاد ہوا۔ اس میں گڈورڈبکس چنئی (Chennai Goodword Books) نے شرکت کی۔ گڈورڈ کے اسٹال پر کافی تعداد میں لوگ آئے اور دوسری کتابوں کے علاوہ بڑی تعداد میں دعوتی لٹریچر حاصل کیا۔
10۔ 11 جولائی 2016 کو گاندھی گلوبل فیملی (نئی دہلی) نے صدر اسلامی مرکز کو مہاتما گاندھی سیوا میڈل سے نوازا۔ یہ میڈل صدر اسلامی مرکز کو ان کی قیام گاہ (نظام الدین ویسٹ، نئی دہلی) میں عالمی سطح پر امن کے فروغ میں ان کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔ یہ اعزاز دنیا کے کئی رہنماؤں بشمول دلائی لاما کو بھی دیا جا چکا ہے۔ آخر میں وفد کے تمام لوگوں کو انگریزی ترجمہ قرآن اور پیس لٹریچر دیا گیا۔
11 ۔ 15 ، 18اور 21 جولائی کو چنئی میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام مدراس یونیورسٹی میں تھا۔ چنئی سی پی ایس ٹیم کے ممبران نے جناب اقبال عمری کی سربراہی میں اس میں شرکت کی اور صدر اسلامی مرکز کا ترجمہ قرآن اوردیگر دعوتی لٹریچر اہم شخصیات کے درمیان تقسیم کئے۔جن لوگوں نے شرکت کی ان میں چند قابل ذکر نام یہ ہیں — سری متھ کماراسوامی تھمبیرن سوامی جی (دھام پور مٹھ)، مسٹر جونیچی فوکاؤریسرچر/ ایوائزر کلچراینڈ انفارمیشن افیئرس، کنسولیٹ جنرل آف جاپان اِن چنئی، مِس پورن پیمول سگندھا ونیجا، ساؤتھ کورین کاؤنسلیٹ اِن چنئی، مسٹرفلورنٹ چالس پریرا (کلیگنر ٹی وی) ، وغیرہ۔ سبھی حضرات نے بہت ہی خوشی اور شکریہ کے ساتھ قرآن کا ترجمہ اور دعوتی لٹریچر کو قبول کیا۔
12 ۔ دعوت بذریعہ تالیف قلب : جولائی 2016کے مہینے میں سی پی ایس سہارن پور کے ڈاکٹر محمد اسلم خان نے کانوڑیوں کے لیے فری علاج کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ اس کے تحت انھوں نےجہاں ایک طرف جسمانی علاج کیا، وہیں روحانی علاج کے لیے ان کے درمیان ترجمہ قرآن، اسپرٹ آف اسلام اور ستیہ کی کھوج وغیرہ دعوتی لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ اس کام میں ان کے ساتھ ضلع امن و تحفظ کمیٹی کے صدر ڈاکٹر وائی ایل دھیر، کانوڑی سَنگھ کے ممبر جناب جے ویر رانا، وغیرہ موجود تھے۔
13 ۔ جیون سنجیونی انسٹی ٹیوٹ سانگلی مہاراشٹر، ایک NGO ہے جو بچوں کی شخصیت کے ارتقاءکے لیے مختلف اسکولوں میں سیمینار کا انعقاد کرتی ہے ۔ اس سلسلے میں اس NGO کے پروجیکٹ آفیسر اعجاز شیخ صاحب اور مراٹھی دور درشن کے نیوز ریڈر، جیش دیشمکھ صاحب نے30 جولائی 2016 کو ایم ایم ربانی جونیئر کالج کامٹی کا دورہ کیا ۔ اس دورہ کا مقصد بچوں میں مثبت سوچ پیدا کرنا تھا ۔ اس موقع پر کالج کے جونیر ٹیچراور ناگپور و کامٹی الرسالہ ٹیم کے ممبر، ساجد احمد خان صاحب نے مراٹھی قرآن اور The Age of Peace ان دونوں صاحبان کو یہ کہہ کر پیش کیا کہ’’مثبت سوچ پیدا کرنے کے لئے مولانا وحید الدین خان صاحب، دہلی کا لٹریچر آپ کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوگا ۔‘‘ ان دونوں صاحبان نے اسے انتہائی خوشی سے قبول کیا ۔ جیش دیشمکھ صاحب نے کہا کہ ’’آج آپ نے ایسی کتابیں دی ہیں جس سے بہتر تحفہ کسی نے نہیں دیا ۔ یہ خدا کی مرضی تھی کہ ہم یہاں آئیں اور اس کے پیغام کو حاصل کریں۔ ‘‘
14 ۔ سی پی ایس سہارنپور کے جناب اسلم خاں کو سہارنپور ضلع انتظامیہ نے اعزاز سے نوازا۔ یہ اعزاز ان کو ضلع میں امن سکون قائم رکھنے میں تعاون کے اعتراف میں دیاگیا۔ اس موقع پر امن اور قومی بھائی چارے کے قیام میں سی پی ایس کی کاوشوں کا اعتراف کیاگیا۔
واپس اوپر جائیں