خبرنامہ اسلامی مرکز — 237
1- 6 فروری 2015 کو مالیگاؤں سی پی ایس کی ایک ٹیم نے مقامی سینٹ پال چرچ کا دورہ کیا اورچرچ کے منتظمین کے ساتھ وہاں باہمی بھائی چارگی پر ایک میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میںمختلف موضوعات پر بات چیت ہوئی ۔ دوران گفتگوچرچ کے ذمہ داروں نے امن کے حوالہ سے صدر اسلامی مرکز کی کوششوں کا ذکر کیا۔میٹنگ کے اختتام پر ان لوگوں کو ترجمہ قرآن اور مراٹھی زبان میں ترجمہ شدہ کتاب پیغمبر امن بطور تحفہ دی گئیں۔
2- کولکاتا کے تین یوتھ مزشرمشتا، مز اننیا اور مسٹردنیش نے پیغمبر اسلام کی زندگی پر مشتمل فلم’دی میسیج‘ دیکھی۔ اس فلم کو دیکھنے کے بعد اسلام اور قرآن کے بارے میں جاننے کا ان کوشوق پیدا۔ تو انھوں نےکولکاتا سی پی ایس ٹیم کی ایک ممبر مز شبینہ علی سےترجمہ قرآن کے لیے درخواست کیا ۔ ان کی درخواست پر 11 جون 2015 کو انھیں ترجمہ قرآن مجید اور دیگر دعوتی لٹریچر دیا گیا۔ اس کے علاوہ ان کے دوستوں کے درمیان تقسیم کرنے کے لئے ان کو قرآن کی دس کاپیاں اور دعوتی لٹریچر دیئے گئے۔ان لوگوں نے اس کو قبول کرتے ہوئے بے حد خوشی شکریہ کا اظہار کیا۔ (محمد عبد اللہ، کولکاتا)
3- 17 جون 2015 کو انڈیا میں رہائش پذیر رومانین بدھسٹ راہب مسٹر مارسل (Marcel) نے صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کی۔ وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ اسلام کے مطابق سچائی کیا ہے۔ صدر اسلامی نے انھیں اپنی زندگی کے تجربات سے بتایا کہ انھیں خدا کی دریافت کیسے ہوئی۔ آخر میں انھیں صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ بطور تحفہ دیا گیا۔
4- 23 جون، 2015 کو پونٹیفکل کونسل آف انٹر ریلیجز افیئرس (Pontifical Council for Interreligious Dialogue)کے نمائندوں پر مشتمل کرسچین فادرس کی ایک ٹیم صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کے لیے آئی، اور گلوبل کرسچین کمیونٹی کی طرف سےصدر اسلامی مرکز کو رمضان کی مبارکباد پیش کی۔اس میٹنگ کے دوران اس بات پر گفتگو ہوئی کہ مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان امن کو کیسے فروغ دیا جائے ۔ اس اس حوالے سے صدر اسلامی مرکزنے ان سے تفصیلی گفتگو کی-آخر میں ان تمام لوگوں کو انگریزی ترجمہ قرآن اور صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ دیا گیا، جس پر انھوںنے بے حد خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس ملاقات سے ان کو روحانی خوراک حاصل ہوئی ہے۔
5- 24 جون 2015 کو ریسرچ اسکالر مزبھاؤنا ملک نے صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ انٹرویو کے بعد انھیں صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ بطور تحفہ دیا گیا، جسے انھوں نے بہت ہی خوشی اور شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔
6- 30 جون 2015 کو پیس ہال (سہارن پور) میں روزہ افطار کا ایک پروگرام منعقد کیاگیا ۔ افطار کے بعد سی پی ایس سہارن پور کی چیر پرسن محترمہ شیاما دیوی نے ترجمہ قرآن، پرافٹ آف پیس، گاڈ ارائزز، ریلٹی آف لائف (کتابیں) لوگوں کے درمیان تقسیم کیں۔جن لوگوں نے اس افطار پارٹی میں شرکت کی ان میں قابل ذکر نام یہ ہیں، سوامی پریم، سوامی ڈاکٹر ہرش، ڈاکٹر کے ایل اروڑا( پرنسپل مہاراج سنگھ کالج) اور ڈاکٹرکے کے شرما، وغیرہ۔ (ڈاکٹر محمد اسلم خان، سہارن پور)
7- 3 جولائی 2015 کو بعد نماز جمعہ عبدالصمد صاحب نے سی پی ایس پونہ کی ایک ٹیم کے ساتھ پونہ کے مسلم ادارے اعظم کیمپس میں کتابوں کی فری تقسیم کا پروگرام آرگنائز کیا ۔یہ تجربہ کافی کامیاب رہا۔
8- ذیل میں چند دعوتی تجربات و تاثرات دیئے جارہے ہیں:
Maulana Sb, thank you for enriching our present life and the life Hereafter with your Sunday lectures. Every lecture provides us with wisdom and insight. May God bless you with good health. (Naseer Uddin, Hyderabad, India)
سی پی ایس الہ آباد کے سنٹر پر مستقل طور پر مسلم جماعتوں کے ممبران اور کارکن آتے رہتے ہیں۔ ان میں ایک کالج کے پروفیسر بھی ہیں۔ پروفیسر صاحب ترجمہ قرآن ڈسٹری بیوشن کے ساتھ مولانا کی کتابوں کو بھی لوگوں کے درمیان عام کررہے ہیں۔ وہ لوگوں کو ان کتابوںکے مطالعہ کی طرف راغب کرتے ہیں۔ ان کا یہ ماننا ہے کہ مسلم جماعتوں کے کارکنان میں معرفت الہی کی کمی ہے،جس کوصدر اسلامی مرکز کی کتابیں خاص طورسے ’’کتاب معرفت‘‘ کے ذریعہ دور کیا جاسکتا ہے۔ (محمد ابرار نرالا، الہ آباد)
مَیں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس میں تھا کہ ایک نوجوان طالب علم میرے پاس آیا اور اس نے مجھ سے پوچھا: ’’(رمضان میں پڑھنے کے لیے)مجھے پاکٹ سائز عربی قرآن چاہئے، یہ کہاں مل سکتا ہے؟‘‘۔ اس وقت میں نے اس کو ترجمہ قرآن دیا اور اس کے دوستوں کے درمیان تقسیم کرنے کے لئے مزید ترجمۂ قرآن کی کچھ کاپیاں دیں۔ (محمد انس، دہلی)
واپس اوپر جائیں