خبر نامہ اسلامی مرکز— 233
1- سویڈش ریسرچ اسکالر مسٹر متھیاس (Mattias Dahlkvist) نے صدر اسلامی مرکز کا مفصل انٹرویو لیا۔ انٹرویو کا موضوع تھا، اسلام کی سیاسی تعبیر، اور موجودہ مسلمان ۔ یہ انٹرویو دسمبر 2015کی 6اور 9 تاریخ کو ہوا۔ مسٹر متھیاس سویڈن کی امیاس یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر ہیں، اور اس سے پہلے بھی صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لے چکے ہیں۔
2- ملک کے مختلف حصوں میں بک فیرلگے، مثلا الٰہ آباد، کولکاتا، چنئی، حیدرآباد، بنگلور، دہلی وغیرہ۔ ان تمام بک فئر میںسی پی ایس کے علاقائی چیپٹرس نےاپنا اسٹال لگایا تھا۔ مسلم اور نان مسلم دونوں قارئین کا رسپانس بہت ہی اچھا رہا۔ ٹی وی چینل، مثلاً زی سلام، ای ٹی وی اردو، دور درشن، وغیرہ نے اسٹال پر آکر انٹرویو لیا۔ ایک وزیٹر نے یہ کہا کہ میں بہت دنوں سے قرآن کی تلاش میں تھا، ایک نے کہا کہ میں قرآن پڑھنا چاہتا ہوں، ایک نے کہا کہ سب کو قرآن پڑھنا چاہئے، وغیرہ۔
3- سینٹر فار پیس بنگلور نے 26-28 دسمبر 2014 کو ایک ورکشاپ منعقد کیا تھا۔ جس میں بنگلورکے سی پی ایس مشن کے تحت کام کرنے والے داعیوں نے حصہ لیا۔ اس ورکشاپ کا موضوع تھا، Peace and Positivity۔تمام شریک ہونے والوں نے اس کو اپنے لیے فائدہ مند بتایا۔
4- روشنی آئی بینک (eye bank) سہارن پور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اشوک جین نے 28 دسمبر 2014 کو ایک پروگرام آرگنائز کیا تھا۔ پروگرام کے آخر میں شریک ہونے والے تمام سرجن اورہاسپٹل میں موجودتمام مریضوں کو ہندی ترجمۂ قرآن اور سی پی ایس کا دعوتی لٹریچر دیاگیا۔ یہ لٹریچر سی پی ایس کے سہارن پور چیپٹر نے مہیا کیا تھا۔
5- کوالالمپور، ملیشیا میں صبا اسلامک میڈیا نےاسٹریٹ دعوہ کا کام شروع کیا ہے۔ ملیشیا کے سابق وزیراعظم ماثر محمد نے 8 جنوری 2015 کواس پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام کا ماٹو یہ ہے: One Soul One Quran۔ اس پروگرام کے تحت صدر اسلامی مرکز کا انگلش ترجمۂ قرآن ملیشیا آنے والے ٹورسٹوں کے درمیان تقسیم کیا جائے گا۔ اور تقریبا 80 یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس اس دعوتی کام میں حصہ لیں گے۔
6- 9 جنوری 2015 کو جرمنی کے ایک ڈیلی گیشن کو صدر اسلامی مرکز نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ سی پی ایس دہلی کے ممبران نے بھی خطاب کیا۔ خطاب کے موضوعات تھے، اسلام اور امن، جہاد، اسلام میں عورت، سماجی زندگی، وغیرہ۔ آخر میں سوال و جواب بھی ہوا۔ وفد کے تمام اراکین کو قرآن کا جرمن ترجمہ اور دیگر جرمن کتابیں دی گئیں۔
7- 25-26 جنوری2015 کو ممبئی ٹیم نے کولکاتا کا دعوتی دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد مشن کے کام کو آگے بڑھانا اور دوسرے علاقوں میں مشن کے تحت کام کر رہے لوگوں کو اس طرح کے دعوتی دورے کی ترغیب دینا تھا۔ اس دعوتی و تربیتی پروگرام میں ممبئی ٹیم، کولکاتا ٹیم، ہاوڑہ ٹیم، دارجلنگ ٹیم، بہار ٹیم اورتامل ناڈوٹیم کے نمائندے شریک ہوئے تھے۔
8- 22 فروری 2015 کو سہارن پور جن منچ اور سی پی ایس سہارن پور نے مل کر انٹر کالج کے طلبہ کے لیے ایک مقابلہ کا پروگرام منعقد کیا تھا۔ جس میں اول نمبر آنے والے 150طلبہ کو صدر اسلامی مرکز کا ترجمہ قرآن دیاگیا۔
9- 23 فروری 2015 کو سی پی ایس چنئی کی ایک ٹیم نے سیکریڈ ہارٹ کالج، چنئی کے ایم اے (فلسفہ) کے طلبہ کے سامنے اسلام اورسی پی ایس مشن کے موضوع پر لکچر دیا۔ تمام سامعین نے اس کو بہت پسند کیا۔
10- 25 فروری 2015 کو سی پی ایس کی چیر پرسن ڈاکٹر فریدہ خانم نے آئی آئی ٹی دہلی میں ’’اسلام : مذہبِ امن‘‘ کے موضوع پر ایک پاور پائنٹ پرزنٹیشن دیا۔ لکچر کے بعد سوال و جواب ہوا۔پروگرام کے آخر میں قرآن اور دیگر دعوتی لٹریچر تمام سامعین کو بطور گفٹ دیا گیا، جسے تمام لوگوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔ذیل میں ایک طالبہ کا تاثر نقل کیا جارہا ہے جو اس نے لکچر سننے کے بعد دیا ہے:
I never realized how important was the area in which the Centre for Peace and Spirituality was working till the time I attended the talk. After listening to the talk, it seemed as if Islam is one of the most sacred and peaceful religions of the world. It becomes difficult to accept the fact that people who indulge in violence call themselves followers of this religion. I really appreciate the work being done by CPS and its efforts in making people more humane in their approach towards fellow human beings. I was touched by the content of the talk and look forward to learning more in the area. (Shilpa Gahlot, IIT Delhi)
11- بڑی خوشی کی بات ہے کہ صدر اسلامی مرکز کی کتاب امن عالم کا انگریزی ترجمہ ہوچکا ہے۔ انگریزی ورزن کا نام ہے: Islam and World Peace۔ اس کے علاوہ ایک کتابچہ، اسلامی جہاد شائع ہوچکا ہے۔
12- جرمنی کے ایک پبلشر نے صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کو شائع کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے، یہاں ان کا پیغام نقل کیا جارہا ہے:
I am enthused with Maulana’s books, and I think it is a great pity that they have not been translated into the German language yet. That is a service I would like to render. I would be glad if you could support me in my endeavor to introduce the books of this outstanding scholar to the German-speaking audience. I am sure the people in Germany would derive much benefit from them. May Allah reward the Maulana abundantly. )Mohammed Ardouz, Iqra Publications, Koln, Germany)
13- ذیل میں کچھ دعوتی تاثرات نقل کیے جارہے ہیں:
میں ایک گورنمنٹ اسکول میں ٹیچر کی حیثیت سے کام کررہی تھی- ۱۹۹۲سے الرسالہ کی قاری ہوں جس زمانہ میں ،میں الرسالہ سے متعارف ہوئی اس زمانہ میں میں بہت ہی زیادہ اسٹریس (stress)اور گھریلو مسائل سے گزررہی تھی۔ اگر میں اس زمانہ میں الرسالہ سے متعارف نہ ہوتی اور مجھے صبر والی تعلیمات اور اس کا صحیح explanationنہ ملاہوتا تو میں نفسیاتی طور مکمل ٹوٹ گئی ہوتی ،میں اور میری فیملی مکمل طور سے بکھر کر رہ جاتی۔ الرسالہ نے مجھے اللہ سے جوڑا ،میرے اندر صبر ،قناعت ،توکل، شکر جیسی صفات پیدا کیا ،حالات کا تجزیہ کرکے اس کی مناسبت سے اس کا صحیح رسپانس دینے کی صلاحیت پیدا کی ۔الرسالہ کے بعد ہی میرے اندر قرآن کے معانی کو جاننے کا شوق پیدا ہوا۔ میں نے اپنی لڑکی کی شادی میں قرآن کا ڈسٹریبیوشن بھی کیا ،اور مسلسل قرآن ساتھ میں رکھتی ہوں تاکی کوئی بھی دعوتی موقعہ ہاتھ سے نہ جائے ۔ریٹائر منٹ کے بعد میرا قرآن سے تعلق مزید بڑھ گیا ہے،ابcpsکی اکٹیو ممبر کی حیثیت سے کام کرنا چاہتی ہوں۔ میری دعا ہے کہ اللہ مجھے القرآن مشن کا ایک حصہ بنا دے ،اور اسلام کے پیغام امن کو عام کرنے کی توفیق بخشے (آمین) رحمت النساء،بنگلور
انڈیا کے ایک بڑےمسلم ادارے نے الرسالہ کے تئیں پسندید گی کا ااظہار کرتے ہوئے یہ خط لکھا ہے:
محترم جناب ایڈیٹر صاحب، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، آپ کا مجلہ ـالرسالہ اپنی تمام تر خصوصیتوں اور عمدہ طباعت کے ساتھ ادارے کی لائبریری کو پابندی سے موصول ہو رہا ہے۔ یہ مجلہ علمی و تحقیقی اور حسن انتخاب کے لحاظ سے طلبہ و اساتذہ کے لئے یکساں طور پر مفید ہے۔ اللہ آپ کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ محترم، اس مجلہ سے کم و بیش چار ہزار طلبہ و طالبات، اساتذہ و معلمات استفادہ کرتے رہے ہیں، اور عوام وخواص کی ایک بڑی تعداد نے بھی اس کو کافی پسند کیا ہے۔والسلام۔
Feedback from a reader of the Spirit of Islam: The January 2015 issue of the Spirit of Islam carried valuable information for readers. I liked the article ‘Starting from Scratch’. The words, “Poverty is not deprivation, rather it is a challenge. Deprivation is a great motivator for achievement’’, are indeed noteworthy. Kindly spread ahimsa, love and affection through your journal. The write-up Get Rid of Depression will be useful to many. Promotion of global peace is the need of the hour. Albeit the title of your magazine, the articles are of universal significance. I wish you all the best on the occasion of the beginning of your third year with this issue. I congratulate the editorial committee for the efforts they take to publish the magazine. (S. Balasubramanian, Tamil Nadu)
I give the Quran and What is Islam booklet to many non-Muslims such as doctors, professors and other people. I always put some books on Islam in my bag when I am going to school or somewhere away from home.This way I am able to give books to many people including new friends I meet. (Adama Ceesay, Taiwan)
واپس اوپر جائیں