خبر نامہ اسلامی مرکز— 232
1- 14نومبر2014کو سہارن پور کے پنجابی ہوٹل میں شری رام اوتار ٹرسٹ کی جانب سے بھگوت گیتاپر ایک بڑا سیمینار ہوا۔ اس سیمینار میں سی پی ایس، سہارن پورکی ایک ٹیم نے قرآن کا ترجمہ اور صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ تمام لوگوں کے درمیان تقسیم کیا۔
2- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن (IIMC)، نئی دہلی کے تین طلبہ کی ایک ٹیم نے 20 نومبر 2014کو صدر اسلامی مرکز کا ایک انٹرویو لیا۔ موضوع تھا، اسلام اور دہشت گردی۔ یہ لوگ ایک ڈاکیومنٹری بنارہے ہیں۔ان میں سے ایک مسٹر آنند نے کہا کہ وہ آنے سے پہلے بہت ہی زیادہ ٹینشن میں تھے، مگر صدر اسلامی مرکز سے گفتگو کے بعد بالکل پازیٹیو ہو گئے۔
3- مصری سفارت خانہ، دہلی کے کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر اے، ایم عبد الرحمٰن نے 22 نومبر2014 کو صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کی۔یاد رہے کہ ڈاکٹر موصوف ان دنوںصدراسلامی مرکز کی انگریزی کتاب The Prophet of Peaceکا عربی میں ترجمہ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلےوہ اسکندریہ یونیورسٹی میں صدراسلامی مرکز کے اوپر ہونے والی پی ایچ ڈی کی تحقیق میں تعاون کرچکے ہیں، اور جلد ہی آپ کے ایک اسٹوڈنٹ صدر اسلامی مرکز کی فکر پر مبنی امن اور اسلام کے موضوع پر پی ایچ ڈی کرنے والے ہیں۔
3-23 نومبر 2014 کو کیرالا سی پی ایس ممبر مسٹر شبیر علی نے ملاپورم میں ہونے والی ندوۃ المجاہدین کیرالا (KNM) کی ڈسٹرکٹ ہائر سکنڈری کانفرنس میں شرکت کی اور بک اسٹال لگایا۔ تمام لوگوں نے بہت اچھا رسپانس دیا۔
4- 14-23 نومبر 2014کے درمیان بنارس میں لگنے والی بک فیر میں سی پی ایس، دہلی نے ایک اسٹال لگایا تھا۔ کافی تعداد میں لوگوں نے اسٹال کا وزٹ کیااور قرآن و دیگر اسلامی کتابیں حاصل کیں۔ یہ اسٹال مسٹر جنید الاسلام صاحب نے لگایا تھا۔
5- سی پی ایس بہار کے مسٹر ابو الحکم دانیال نے ٹیم کے چار ممبروں کے ساتھ وارانسی کا سفر کیا۔ یہ سفر بنارس لائنس کلب اور ویمنزکالج، بنارس کی دعوت پر ہوا۔ مسٹر دانیال نے دونوں مقام پرحاضرین کے درمیان اسلام اور پیس کے موضوع پر کئی لکچرز دئیے۔اس کے علاوہ سوال و جواب اور انٹرایکشن کا سیشن بھی ہوا۔ نیزان لوگوں کے درمیان ترجمہ قرآن، اور دیگر اسلامی کتابیں تقسیم کی گئیں۔ تمام لوگوں نے پیس فل اسلام کو بہت زیادہ پسند کیا۔ یہ سفر 24 اور 25 نومبر2014 کو ہوا تھا۔
6- بڑی خوشی کی بات ہے کہ صدر اسلامی مرکز کی کتاب خاندانی زندگی (Family Life)کا تامل زبان میں ترجمہ ہوچکا ہے۔ مسٹر یوسف راجا نے یہ ترجمہ کیا ہے، اور گڈورڈ بکس ، چنئی سے یہ کتاب حاصل کی جا سکتی ہے۔
7- سی پی ایس دہلی کی ایک ٹیم 26 نومبر 2014 کو ودیاجیوتی کالج آف تھیولوجی کے ایک انٹرفیتھ ڈائیلاگ میں شریک ہوئی۔ یہ پروگرام خاص طور پرکالج کے کرشچن طلبہ کے لئے تھا۔ سی پی ایس کی جانب سے مسٹر رجت ملہوترا، مس نغمہ صدیقی، مس سعدیہ خان اور مس صوفیہ خان نے شرکت کی۔پروگرام کے بعد تمام طلبہ کے درمیان قرآن کا انگریزی ترجمہ اور صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ تقسیم کیا گیا، جسے تمام لوگوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔ یا د رہے اس سے پہلے بھی سی پی ایس ٹیم اس کالج کے پروگرام میں شرکت کر چکی ہے۔
8- 29 نومبر2014کو ترکی ریفارمر فتح اللہ گولن کی ٹیم کے ایک گروپ نے صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کی۔ دورانِ ملاقات صدر اسلامی مرکز نے ان کے ساتھ ایک گھنٹہ تک انٹر ایکشن کیا۔ آخر میں تمام لوگوں کو انگریزی ترجمۂ قرآن اور صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ دیا گیا جسے انھوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔
9- 30 نومبر 2014 کو میزورم کے کرشچن اسکالرس کی ایک ٹیم نے پیس ہال سہارن پور کا دورہ کیا۔ ان کا مقصد قرآن کے بارے میں جاننا تھا۔ تمام لوگوں کو قرآن کا ترجمہ اور صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ دیا گیا۔
10- 6 دسمبر 2014کوٹی وی چینل نیوز ایکسپریس کے نمائندہ مسٹر راشد احمد خان نے صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ یہ انٹرویو بابری مسجد کے موضوع پر تھا۔
11- 7 دسمبر 2014کوانگریزی میگزین گورننس ناؤ (Governance Now) کے ایک جرنلسٹ نے صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ موضوع تھا: ہندوستان کی ترقی اور کمیونل ایشوز۔ انٹرویو کے بعد ان کو قرآن مجید کا ترجمہ اور صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سیٹ دیا گیا۔
12- 11-13 دسمبر 2014کو ممبئی میں سی پی ایس انٹرنیشنل کی تین روزہ دعوۃ میٹ ہوئی۔ جس میں تمام ہندوستان سے 84 ممبران شریک ہوئے۔ دہلی سے صدر اسلامی مرکز نے دہلی کی ایک ٹیم کے ساتھ سفر کیا۔ اس درمیان تمام لوگوں نے صدر اسلامی مرکز سے تربیتی لکچر سنا اور انفرادی تربیت حاصل کی۔ اس کے علاوہ تمام لوگوں نے باہمی تبادلہ خیال بھی کیا۔ یہ میٹ گویا تمام شریک لوگوں کے لئے معرفت اور دعوت کے عہد کی تجدید تھا۔ ممبئی کے ہوٹل مینا انٹرنیشنل میں یہ پروگرام ہوا، اور اس کو سی پی ایس انٹرنیشنل (ممبئی) نے آرگنائز کیا تھا-
13- ہندوستان میڈیا کےسینئر رپورٹر مسٹر ستیہ سندھو نے 16 دسمبر 2014 کو صدر اسلامی مرکز کا ایک انٹر ویو لیا۔ انٹرویو کا موضوع تھا: سماجی ترقی۔
14- 19 دسمبر 2014کوپنجابی یونیورسٹی، پٹیالہ کے پروفیسر ناصر نقوی صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کے لئے آئے۔ یاد رہے کہ پروفیسر موصوف کی نگرانی میں صدر اسلامی مرکز کے ہندی ترجمۂ قرآن کا ٹرانسلیشن گورمکھی زبان میں کیا جارہا ہے۔
15- ذیل میں کچھ دعوتی تجربات و تاثرات نقل کئے جاتے ہیں:
میں آپ کے ذریعہ سے آپ لوگوں کی آرگنائزیشن کا شکریہ ادا کرنا چاہتاہوں کہ انھوں نے ہم لوگوں تک قرآن کا یہ ترجمہ پہنچایا۔ میں بہت دنوں سے قرآن کے ترجمے کی تلاش میں تھا، مگر اب تک مجھےیہ نہیں مل پایا تھا۔آج اس قرآن کو پاکر بہت خوشی ہوئی کہ اب قرآن کو پڑھنے کا موقع ملے گا۔ اجئے چترویدی (محمد انیس، جئے پور )
I was much tensed for the past three days due to a parking issue at my residence. I did not know what to do. I had the option of either forgoing my current parking lot and taking a less desirable one or sticking to the status quo and creating constant friction and unpleasantness. A meeting was held with other owners of the building and the builder who had sold the flats to us. When I realized that nobody wanted the less desirable parking lot, I volunteered to take it. Everybody was happy, but the builder got so impressed by this gesture that he committed to handing over the original papers of the whole building to me. Thanks to Maulana’s teachings. When I was faced with the situation, I thought what would have Maulana advised me to do and then I took the above step. Also, I remembered that Maulana often refers to a Hadith in his lectures that God grants to peace what He does not grant to violence. He also often quotes the Hadith that a believer would never enter Paradise if his neighbour experiences trouble because of him. I took this decision after praying salah haja and keeping Maulana’s teachings in mind. Thank you Maulana. (Dr. Taha Mohsin, Delhi)
واپس اوپر جائیں