خبرنامہ اسلامی مرکز — 240
1- اگر دعوت کا کام پرامن انداز میں کیا جائے تو موجودہ دور میں مدعو خود آپ کو بلائے گا۔ اس کی ایک مثال دیکھیے۔4 جون 2015 کوسہارن پور کے ڈی آئی جی جناب ڈاکٹر اشوک کمار راگھو (آئی پی ایس) نے سی پی ایس ٹیم کو اپنے آفس میں انوائٹ کیا۔اس مناسبت سےسی پی ایس (سہارن پور) ٹیم کی محترمہ الپنا تلوار اور سوامی پریم وکرم ، ڈاکٹر ذوالفان،دانش خان اور مز جیوتی ، وغیرہ وہاں گیے۔انھوں نے ڈاکٹر اشوک کمار کو انگلش تذکیر القرآن دیا۔ اورساتھ ہی ان کے سٹاف کے لئے بھی ہندی کا ترجمۂ قرآن دیا۔ بہت ہی اچھے ماحول میں تقریباً ایک گھنٹے تک سائنس آف گاڈ کے ٹاپک پر گفتگو ہوتی رہی جو کہ کافی نتیجہ خیز رہی۔
2 - 15 اگست 2015 کو الحمد اسکول اور بلگچھیا اینگلو - اردو پرائمری اسکول کےاساتذہ سے کولکاتا سی پی ایس ٹیم کی ایک ممبر محترمہ شبینہ علی نے انٹرایکشن کیا اور ان کے درمیان دعوہ لٹریچر تقسیم کیا - یہ پروگرام بہت ہی نتیجہ خیز رہا۔
3- عید الاضحی کے موقع پر 25 ستمبر کو صدراسلامی مرکز نے ایک خطاب کیا۔ اس میں سی پی ایسی دہلی کے ممبران شریک ہوئے-اس موقع پر آپ نے جوخطاب کیا اس کو سی پی ایس کی ویب سائٹ پر سنا جاسکتا ہے:
http://www.cpsglobal.org/content/interview-eid-ul-adha-september-25-2015
4- نیشنل میڈیکل کالج (سہارن پور )کی جانب سےکانوڑیوں کے لئے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا-اس موقع پر بیمار کانوڑیوں نے ا پنا علاج کرواتے وقت ہندی قرآن اور صدر اسلامی مرکزکی کتاب ’’ستیہ کی کھوج‘‘حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ کالج کی ایڈمشن کاؤنسلر مسز الکا چودھری اور ڈاکٹر محمد اسلم خاں نے ان کو صدر اسلامی مرکز کا ہندی ترجمۂ قرآن اور دعوتی لٹریچر پیش کیاجن کو ان لوگوں نے بہت ہی خوشی کے ساتھ قبول کیا۔
5- یکم اکتوبر 2015 تا 11 اکتوبر 2015 لکھنؤ میں بک فیئرلگا۔ اس بک فیئرکا افتتاح جناب رام نائیک (گورنر آف یوپی) کے ہاتھوں ہوا۔ اس بک فیر میں سی پی ایس لکھنؤ کی ٹیم نے سی پی ایس سہارنپور کے تعاون سے ایک اسٹال لگایا- اس اسٹال پر مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلم بھی بڑی تعداد میں آئے۔ان کے ساتھ سی پی ایس ٹیم نے انٹرایکشن کیا اور ان کے درمیان بڑی تعداد میں دعوہ لٹریچر تقسیم کیا۔ اس درمیان اتر پردیش کے گورنر کے علاوہ جن اہم لوگوں کو دعوۃ لٹریچراور صدر اسلامی مرکز کی نئی کتاب دی ایج آف پیس دی گئی وہ ہیں، یوپی گورنمنٹ کےکیبنٹ منسٹر جناب آر کے چودھری، آئی ایف ایس ڈاکٹر اے کے دیویدی اور یوپی گورنمنٹ کے جوائنٹ سکریٹری جناب اوم پرکاش، وغیرہ۔
6- 22 اکتوبر 2015کو صدر اسلامی مرکز، سی پی ایس ممبر پروفیسر نجمہ صدیقی کے گھر (ماڈل ٹاؤن )تشریف لے گئے۔ صدر اسلامی مرکز کے ساتھ سی پی ایس (دہلی) کی ایک ٹیم بھی تھی۔اس مناسبت سے صدر اسلامی مرکز نے ’’تلافیٔ مافات کا قانون‘‘کے عنوان سے ایک تقریر کی۔یہ تقریر سی پی ایس انٹرنیشنل کی ویب سائٹ پر اس لنک پر سنی جاسکتی ہے:
http://www.cpsglobal.org/content/law-recovery-october-22-2015
7- چند فلسطینی نوجوانمسجد اقصی اور اس کے اطراف میں سیاحوں اور نان مسلموں کے درمیان صدر اسلامی مرکز کا انگلش ترجمہ قرآن اور’’وہاٹ از اسلام‘‘ تقسیم کرتے ہیں۔ انھوں نے یہ خبر دی ہے کہ’’وہاٹ از اسلام‘‘ کو اسرائیل کے یہودبہت پسند کرتے ہیں۔اور انھوں نے ازخود اس کتاب کا عبرانی زبان میں ترجمہ کیا ہےاور لوگوں کو دینے کے لیے انھوں نے اسے طبع کروایا ہے۔
8- ناگپور کامپٹی الرسالہ ٹیم کے ممبران نے ناگپور کے انگریزی روزنامہ ’دی ہتوادا‘ کے ایڈیٹرجناب وجے پھانسلکار(Vijay Phansilkar) سے ملاقات کی اور ان کو انگلش ترجمۂ قرآن اور دوسری مولانا کی کتابیں پیش کیں۔ ایڈیٹر موصوف نے ان کو بے حدمسرت اور شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں مولانا کا بہت احترام کرتا ہوں، اور ان سے ممبئی میں ایک بار مل چکا ہوں۔
9- پونا بک فیئر 15 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک منعقد ہوا۔ اس میں پونا سی پی ایس ٹیم کے عبد الصمد صاحب نے ممبئی سی پی ایس ٹیم کے تعاون سے ایک بک اسٹال لگایا۔اس مناسبت سےیہاں تشریف لانے والے وزیٹرس اوراسٹال مالکان کے درمیان دعوہ لٹریچر تقسیم کئے۔ممبئی ٹیم سے ڈاکٹر جنید، اجمل خان صاحب، فاروق فیصل صاحب نے اس بک فیئر میں شرکت کی۔ یہاں بہت سارے ایسے لوگوں سے ملاقات ہوئی جو صدر اسلامی مرکز کو آن لائن انگلش ڈیلی دی اسپیکنگ ٹری کے حوالے سے جانتے ہیں۔ جیسےکمل کوٹھاری صاحب ، وغیرہ یہ لوگ صدر اسلامی مرکز کی تحریروں کو پڑھتے ہیں، اور اپنے متعارفین کے درمیان پھیلاتے ہیں۔
10- آرین ٹی وی نیوز چینل نے 13 اکتوبر 2015 کی شام8 بجے ’’یونی فارم سول کوڈ‘‘ پر ایک لائیوڈسکشن (live discussion)کا پروگرام منعقد کیا۔اس میں انھوں نے اسلام کے نمائندے کے طور پر سی پی ایس بہار و جھارکھنڈ کے صدر جناب دانیال صاحب کو مدعو کیا تھا۔پروگرام کے بعد تمام لوگوں کے درمیان ترجمۂ قرآن، وہاٹ از اسلام اور دوسرے دعوتی لٹریچر تقسیم ;کئے گئے۔
11- گورنمنٹ ڈگری کالج، پونچھ ، میں سرسید ڈے کے موقع پرایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام میں جج، سیاست دان، پروفیسرس ، اساتذہ ، سوشل ورکرز ، اسکالرز اور کالج کے طلباء وغیرہ شامل ہوئے تھے۔اس موقع پر سی پی ایس (جموں) کی جانب سے تمام لوگوں کو ’دی ایج آف پیس،اسپرٹ آف اسلام، انڈین مسلم ‘ ، اورصدر اسلامی مرکز کا ایک مضمون’’سرسید فارمولاـ‘‘ اور دوسری کتابیں بطور تحفہ دیاگیا۔
12- ٹورنٹو (کناڈا)سے ملنے والی خبر کے مطابق، انسٹی ٹیوٹ آف دی لنگویج آف دی قرآن، ٹورنٹو نے صدر اسلامی مرکز کے انگلش ترجمۂ قرآن کو اپنے دعوہ پیک میں شامل کیا ہے جو کہ کناڈا میں لوگوں کے درمیان بڑے پیمانے پر تقسیم کیاجائے گا۔
13- سی پی ایس امریکا کے ڈاکٹر وقار عالم اور خواجہ کلیم الدین صاحبان نے ایک کتاب ـ"اسلام ناٹ آئی ایس آئی ایس"نامی کتاب کے اجراء کے ایک پروگرام میں صدر اسلامی مرکز کے نمائندہ کی حیثیت سےشرکت کی ۔ یہ کتاب عورتوں کی ایک آرگنائزیشن وائز (WISE)نے کمیونٹی گائڈ کے طور پر تیار کی ہے۔ یہ پروگرام یو این او (UNO)پلازا میں منعقد ہوا تھا۔اس پروگرام میں مختلف مذاہب کے 100 سے زائد لوگوں نے ، خاص طورپر عیسائی اور یہودی حضرات، نے شرکت کی۔ ان تمام لوگوں کو "ایج آف پیس" بطور تحفہ دی گئی-خوشی کی بات یہ ہے اس تقسیم کے عمل میں دو آرگنائزیشن نے تعاون پیش کیا۔بہت سے لوگوں نے اس کتاب کو زیادہ تعداد میں حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
14- قارئین الرسالہ حلقہ ناگپور و کامٹی کے ایک ممبر محمد اکرم صاحب نے اپنا ایک واقعہ بتایا جو کہ بہت حوصلہ افزا ہے ـ۔ موصوف نے بتایا کہ حال ہی میں وہ ممبئی سے لوٹ رہے تھے۔دورانِ سفر وہ صدر اسلامی مرکز کے تحریر کردہ کتابچہ جیون کا ادّیش (ہندی) پڑھنے لگے۔ـ ایک صاحب بڑی دیر سے انھیں دیکھ رہے تھے۔ ـ کچھ دیر بعد مذکورہ صاحب نے اکرم صاحب سے کتابچہ مانگا اور اس کا مطالعہ کرنے کے بعد اپنے موبائل پر اس کا فوٹو لینے لگے۔ ـ اکرم صاحب نے کہا آپ یہ کیا کر رہے ۔انھوں نے کہا کہ اس میں بہت ہی عمدہ باتیں لکھی ہوئی ہیں، میں نے اپنی پچاس سالہ زندگی میں ایسی باتیں نہیں پڑھیں۔ ـ میں ۱۳ اسکولوں کا مینیجنگ ڈائرکٹر ہوں اور میرے انڈر میں سیکڑوں ٹیچرس ہیں ۔میں اس میں لکھی ہوئی باتیں انھیں بتاؤں گا ـ۔ اکرم صاحب نے انھیں مذکورہ کتاب کے علاوہ ہندی ترجمہ قرآن بھی پیش کیا ـ۔
15- ڈاکٹر اے کیو سوداگر( دھارواڑ،کرناٹک ) نے ای ٹی وی اردو پر سی پی ایس سہارن پورکے ذریعہ ترجمہ قرآن اور دوسرے پیس لٹریچر کو تقسیم کرتے ہوئے دیکھا تو اپنے وطن سے سہارن پور آئے تاکہ وہ سی پی ایس کے طریقِ کار کو جان سکیں۔ اس موقع پر ان کو ایج آف اسلام ، اسپرٹ آف اسلام اور ترجمۂ قرآن، وغیرہ کرناٹک میں تقسیم کرنے کے لئے دیے گیے ۔انھوں نے ڈاکٹر محمد اسلم کو کرناٹک آنے کی دعوت دی۔ یہ یقینی طور پر دعوت اور امن کے قیام میں کافی معاون ہوگا۔
16- صدر اسلامی مرکز کے مضامین مختلف نیوزپیپرس اور میگزین میں آتے رہتے ہیں۔ جن کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔ ذیل میں ایک تاثر نقل کیا جاتا ہے جو دی ٹائمس آف انڈیا کے آن لائن اسپریچول میگزین دی اسپیکنگ ٹری میں ایک صاحب نے لکھا:
It is very good to read Maulana Wahiduddin Khan's articles on the true teachings of Islam in The Times of India. (Mr. Mindian)
17- اس کے علاوہ واٹس ایپ ( 9999944119)سے روزانہ صدر اسلامی مرکز کی مختصر تقریر ، انگریزی تفسیر اور مضامین بھیجے جاتے ہیں۔ اس پر ایک صاحب نے اپنا تاثر نقل کیا ہے:جب سے میں آپ سے جڑا ہوں، میری طرز زندگی تبدیل ہونے لگی ہے. شکریہ( جاوید اقبال)
واپس اوپر جائیں